میری انوکھی کہانی Part 5,6,7
ہیں بزنس میں؟؟ میری بات سن کے آنٹی مسکرا دی
بیٹی جس دن جاوگی فیکٹری خود ہی دیکھ لینا ... کیوں جی میں نے سہی کہا نہ ؟؟
آنٹی نے انکل کو مخاطب کر کے کہا ۔۔ ہممم ۔۔۔ ہاں ہاں بلکل تم تھیک کہہ رہی ہو جس
دن ہماری بیٹی ہمارے ساتھ جائے گی یہ خود ہی سمجھ جائے گی۔ کام اتنا مشکل نہیں ہے
۔۔ بس تھوڑا سا ٹیکنیکل ہے ۔۔۔ ارے انکل آپ فکر ہی نہ کریں میں بہت ٹیکنیکل کام کر
لیتی ہوں ۔۔ اور ساتھ ہی میں نے نبیل کی طرف دیکھ کر شرارت سے انکھ دبا دی ۔۔۔ کیوں
جی آپ کو تو پتا ہی ھے ۔۔۔ ہی ہی ہی ہی ۔۔ ہم سب ناشتہ کرتے ہوئے ہنس ہنس کر باتیں
بھی کر رہے تھے اور ناشتہ بھی کر رہے تھے ۔۔۔۔ پھر ایک دن شام کو نبیل اور انکل جب
فیکٹری سے آئے تو بہت خوش تھے ۔۔ نبیل کہنے لگے لو جی بیگم صاحبہ آپ کے فیکٹری
جانے کے دن بھی آ گئے ہیں ۔۔ کل صبح آپ ہمارے ساتھ جایں گی فیکٹری ۔۔ واو۔۔۔۔ یہ
تو بہت اچھی خبر
سنایی آپ نے میں ہی جاوں گی یا آنٹی بھی
جایں گی ہما ارے ساتھ ۔۔ میں نے نبیل سے پوچھا ۔۔ بان جی امی بھی جایں گی
ہمارے ساتھ کیوں کہ وہی تم کو کام سمجھا سکتی ہیں۔ جو کام وہ کرتی ہیں وہ ہم باپ بیٹا
نہی کر سکتے فیکٹری میں ہی ہی ہی ہی ساتھ ہی انکل اور نبیل نے زور دار قہقہہ لگایا
۔۔۔ آنٹی صرف مسکرا کے رہ گئی۔۔۔ کیا مطلب میں سمجھی نہیں ۔۔۔ ارے میری بیٹی سمجھ
جاو گی ... کل میں فیکٹری جا کر تم کو سب کام سمجھا دو گی ... ان تینوں کی ہنسی
مجھے بہت پر اسرار لگ رہی تھی ۔۔ مجھے ان دنوں پیریڈ آیے ہوئے تھے ۔۔ رات کا کھانا
کھا کر جب ہم انے کمرے میں گئے تو نبیل نے مجھے اپنے ساتھ چپکا لیا ... اور فرنچ
کس کرنے لگ گئے ۔۔ میں نے کہا جان آج ہم صرف کسنگ ہی کر سکتے ہیں ۔۔ آج آخری دن ہے
پیریڈ کا ۔۔۔۔ کل میں آپ کو خوش کر دو گی ... نبیل یہ بات سن کے تھوڑے اداس ہو گیے
میں جانتی تھی پچھلے چھ دن سے نبیل کے ناگ کا پانی نہیں نکلا تھا اور وہ بیچین تھے
۔۔۔ میرے دل
میں درد کی ایک لہر اٹھی انپے شوہر کو اداس
دیکھ کر .... مگر کیا کر سکتی تھی ... نبیل جان
بس آج کی رات صبر کر لیں ۔۔ اگر زیادہ دلکر رہا ہے
تو میں آپ کو چوپے لگا کر ڈسچارج کر دیتیہوں
ارے نہی جانا جی۔ جو مزہ پھدی میں ڈسچارج
ہونے میں ہو وہ منہ میں ڈسچارج ہونے میں نہی ہے
.. کوی بات نہں آج رات کی تو بات ہے ۔۔۔ کل تم
تھیک ہو جاو گی تو کل رات کو ہم مستی کر لیں
گیے ۔۔۔ مگر میں جانتی تھی نبیل کتنے بے چین تھے
۔ میں نے فیصلہ کر لیا کہ آج بھی نبیل کو
ڈسچارج
کرنا ہے۔۔۔ چلیں ٹھیک ہے آپ کپڑے چینج کر کے آیں
.. نبيل واش روم میں گس گئے ۔۔ ان کے باہر نکلنے
تک میں اپنی قمیض اتار چکی تھی ۔۔۔۔ شلوار نہی
اتاری تھی۔ پیریڈ کی وجہ سے۔۔۔۔ میں نے برا بی
اتار دیا تھا .. نبیل مجھے دیکھتے ہی خوش ہو گئے
اور مجھے اپنی باہوں میں بھر لیا ... نبیل رات کو
سوتے وقت قمیض نہیں پہنتے ہیں
مجھے اوپر
سے ننگا دیک کر انہوں نے بھی اپنی بنیان اتار دی
... اب ہم دونوں میاں بیوی اوپر سے بلکل ننگے تھے میرے ممے نبیل
کے چوڑے چکلے سینے میں دهنسکر رہ گئے تھے ۔۔۔ نبیل فرنچ کر رہے تھے ۔۔ اور میں نے
محسوس کیا کہ جیسے نبیل کا ناگ میری ٹانگوں میں گھسنا چاہ رہا ہو ۔۔ میں نے نبیل کی
شلوار کے اوپر سے ہی اس کو پکڑ لیا اور سہلا نے لگی. میرے ہونٹ نبیل کے ہونٹوں کی
گرفت میں تھے ۔۔۔ اور نبیل کی لامبی زبان میری ہونٹوں کا دروازا بجا رہی تھی میں
نے ابھی نبیل کی زبان کو انتظار کروانا تھا میں اپنے ہونٹ نہی کھول رہی تھی ۔۔ پھر
نبیل نے میرا اوپر والا ہونٹ اپنے ہونٹوں میں لے کر چوسنا شروع کر دیا ۔۔ یہاں میرے
صبر کی انتہا ہو گئی اور میں نے اپنا منہ کھول دیا ... جیسے ہی میں نے اپنا منہ
کھلا نبیل کی زبان تیزی سے میرے منہ کے اندر آگئی ۔۔ زبان جیسے ہی میری زبان کے
ساتھ تچ ہوئی میرا جسم کانپ اٹھا ۔۔۔ میں نے اپنی پوری زبان جہاں تک ممکن تا نبیل
کے منہ میں ڈال دی تھی ۔۔ نبیل میری
میں
زبان کو بہت ہی مزے سے چوس رہے تھے.
انکھیں بند کیے نبیل کی زبان کارس چوس رہی
تھی اور ایک ہاتھ سے نبیل کے ناگ کو سہلا رہی
تھی ۔۔۔۔ پھر نبیل نے میرے ہونٹ چھوڑے اور گردن
کو چومتے ہوئے میرے مموں پر اپنا منہ رکھ دیا
۔۔۔۔ ایک نپل کو انہوں نے اپنے دانتوں میں
دبایا اور
دوسرے کو اپنے دوسرے ہاتھ سے دبا دیا۔۔۔ مزے اور
درد سے میرا برا حال ہو رہا تھا ۔۔۔۔ میری سسکاریاں
کمرے میں گونج رہی تھی اففف جااااااان ن ن ن
نبييييييلل۔۔۔۔۔ اور زور سے دانت لگاو مجھے مزہ
آ رہا ہے میری جان ۔۔۔ میں فل جوش سے نبیل کے
ناگ کو اپنے ھاتھوں میں لے کر آگے پیچھے کر رہی
تھی ۔۔۔۔ نبیل کہنے لگے جان اس کو اپنے مموں میں
پریس کر کے اوپر نیچے کرو ۔۔۔ میں نے نبیل کو بیڈ
پر لٹا دیا اور خود ان کی ٹانگوں کے درمیان بیٹھ
گیی .... نبیل کا ناگ خطرناک حد تک سخت تھا ..
اس کی رگیں پھول گئی تھی ۔۔۔۔ میرا دل کٹ کے
رہ گیا۔ میں چاہنے کے باوجود اپنے شوہر کی
خواہش پوری نہی کر پا رہی تھی میں نے جلدی سے اپنے مموں کے درمیان نبیل کے ناگ
کو رکھا اور دونوں مموں کو آپس میں دبا کر خود اوپر نیچھے ہونے لگ گیی ... ان کا
ناگ بہت خشک تھا ۔۔۔ میں نے کہا جان تھوڑا تیل لگا لوں مموں کو ؟؟؟ نبیل نے کہا
جان جلدی کرو .... جو بھی کرنا ہے میں نے تیل کی شیشی پکڑی اور اپنے مموں کو تیل
لگا لیا بہت سارا تیل ... پھر جیسے ہی میں نے دوبارہ سے مموں کے درمیان رکھا نبیل
کے منہ سے سسکی نکل گیی ... آآه .... جان بہت مزہ آ رہا ہے ۔۔۔ افففف ۔۔۔۔۔۔۔۔ کرتی
جاو ایسے ہی ۔۔۔۔ پس ناگ کا زہر نکالو ..... نبیل جب یس کا زہر نکالنے لگو تو مجھے
بتا دینا ... میں نے آج اس کا زہر پینا ہے ۔۔۔ دس منٹ تک میں ایسے ہی کرتی رہی ۔۔۔
کبھی نبیل کے انڈوں کو اپنے منہ میں میتی کبھی ٹوپے کو اپنے منہ میں لے کرچوپے
لگاتی . مجھے لگا جیسے نبیل کا جسم اکڑ رہا ہے ۔۔ میں نے جلدی سے بیٹھ کر اس کو
اپنے منہ میں لے لیا ... پانچ چھ چوپوں کے بعد نبیل کی
آواز آیی .. جان میں گیا ۔۔۔۔۔ اور ساتھ ہی نبیل کے
ناگ نے اپنا زہر اگلنا شروع کر دیا ۔۔۔ میں اس کے زہر
کا ہر قطرہ پی گیی افففف ... کیا بتاوں کیسا
ذایقہ تھا ۔۔۔ میں نے آج تک ایسا ذایقہ دار کچھ
نہیں کھایا یا پیا تھا جب ناگ نے جھٹکے لینے
بند کر دییے تو میں نے دو تین اور چوپے لگایے اور
جو باقی رہتا تھا وہ ب نکال کے پی گئی ۔۔۔۔ نبیل
کی سانسیں اتھل پتھل ہو رہی تھی ۔۔۔ انہوں نے
مجھے اپنے سینے کے ساتھ بھینچ لیا ..... ہم دونوں
نے کپڑے پہننے کا تکلف نہیں کیا ۔۔ اور ساری رات
ایسے ہی ننگے ایک دوسرے کے ساتھ چپک کے
سوتے رہے ....... صبح ہوئی میرے پیریڈ کا خون اب
آنا بند ہو گیا تھا ۔۔ میں نہا کہ تیار ہو گئی فیکٹری
جانے کے لیے ۔۔ نبیل نے مجھے تیار ہوا دیکھا تو
کہنے لگے جان گولیمارو فیکٹری جانے کے پروگرام
کو آو تھوڑا سا پیار کر لیتے ہیں ۔۔۔۔ آج تم قیامت
لگ رہی ہو ۔۔۔ وہ میرے پاس آئے اور مجھے اپنے
ساتھ چپکا لیا میں نے ان کے ہونٹوں پر کس کی
اور کہا ۔۔ جان جی بس شام تک انتظار کر لیں ۔۔ پھر میں آپ کو جی بھر کے پیار
کروں گی ۔۔ اور اس پورے ہفتے کی کسر نکال دوں گی جب ہم تیار
ہو کر نیچے آیے تو میں نے دیکھا میری ساس نے بہت ہی باریک کالے رنگ کا سوٹ
پہنا ہوا تھا جس میں سے ان کا سفید کلر کا برا نظر آ رہا تھا ۔۔۔۔ میں نے آج غور کیا
تھا اپنی ساس کے فگر پر ۔۔۔۔ ان کا سایز کم سے کم چالیس تھا ۔۔۔ اور ان کی کمر تیس
یا بتیس ہوگی ۔۔۔ بال کھلے ہوئے اور باریک سٹریپ والی جوتی پہنی ہوئے تھی ۔۔۔۔ کیا
قیامت لگ رہی تھی میری ساس آج ۔۔۔ میں لڑکی ہونے کے باوجود ان کو ایک ٹکدیکھے گئی
۔۔۔۔۔ کیا دیک رہی ہو بہو میری چوری پکڑی گئی تھھی ۔۔ میں نے نظریں چرا لیں ۔۔
کچھنہیں آنٹیآج آپ بہت خوبصورت لگ رہی ہیں ۔۔۔ کہیں میری ہی نظر نہ لگ جائے آج
۔۔۔۔ وہ کھلکھلا کے ہنس پڑی ۔۔۔ ارے میری پیاری بیٹی نہیں لگتی نظر ... ابرے بھی
اب ایک دوسرے کو دیکھتی ہی رہو گی یا چلو گی اب ؟؟ میرے سسر
نے آواز لگائی ۔۔۔۔ ہان جی چلیں ہم تو تیار ہیں ۔۔۔ ہم
گاڑی میں بیٹھے اور گاڑی چل پڑی ۔۔۔ کار میرے سسر چلا رہے تھے ۔۔۔ میں اور نبیل
پچھلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے تھے ۔۔۔ میں نے نبیل کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں لے لیا ۔۔۔۔۔
راستے میں ہمسب آپس میں بزنس کی باتیں کرنے لگے ۔۔۔ میرے ساس بولی دیکھو بیٹا اس
دنیا میں بزنس کرنے کے بہت سے طریقے ہیں مختلف لوگ مختلف قسم کے بزنس کرتے ہیں .
کچھ لوگ دوسروں کے بزنس میں اعتراض بھی
کرتے ہیں ۔۔ ہاں جی آنٹی کرنا تو بزنس ہے نا ۔۔۔ اور ایکسپورٹ تو ایکسپورٹ ہے
جو بھی بھیجو چاہے پلاسٹک کے لن ہی بنا کر بھیجو ۔۔ یہ بات میں نے آہستہ سے نبیل
کے کان میں کہی جو انکل اور آنٹی کے کانوں تک نہی پہنچی ہو گی ۔۔۔ نبیل نے
میری بات سن کے مسکرا کر میرے ہاتھ کی پشت پر
ہلکی سی کس کی ۔۔ میں نے جلدی سے انکل اور
آنٹی کی طرف دیکھا جو اپنی باتوں میں بڑی تھے
میں نے مصنوی خدگی سے نبیل کی طرف دیکھا
کیا کر رہے ہو انکل یا آنٹی نے دیکھ لیا تو ؟؟ دیکھنے دو۔۔ میں کونسا غلط کام
کر رہا ہوں ۔۔ اپنی بیگم کے ہاتھ ہی تو چومے ہیں۔۔ ہم ایسے ہی باتیں کرتے فیکٹری میں
پہنچ گئے ۔۔۔ فیکٹری چھوٹی سی تھی اور فیکٹری میں کام کرنے والے آدمی بھی تھوڑے سے
تھے ۔۔۔۔ مگر کام بہت تھا ... آرڈر کی ایک لمبی لاین لگی ہوئی تھی جو کہ بنا کے بھیجنے
تھے مگر میرے شوہر اور سسر کیا باہر بھیجتے تھے ہی مجے ابھی تک معلوم نہیں ہوا تھا
۔۔۔ ہم آفس میں جا کر بیٹھ گئے ۔۔۔ انکل نے فریش جوس منگوا لیے ۔۔۔۔ ہم جوس پی کر
فارغ ہوئے تو میرے ساس بلکل پروفیشنل انداز میں انکل سے بات کرنے لگ گیی .. جی تو
جناب جو آرٹیکل تیار ہوا ہے وہ کس کوالٹی کا بنا ہے ۔۔۔ اور کیا اس کی سایزنگ پوری
ہے ۔۔۔؟؟ میں ہی دیکنا چاہتی ہوں ۔۔ انکل نے بیل بجایی تو ایک بوڑھا ملازم حاضر ہو
گیا ۔۔ آں۔۔۔ فضلو چاچا بیگم صاحبہ کو سٹور روم میں لے جایں جہاں پر ہمارا فریش
آرڈر تیار کر کے رکھا ہے ۔۔ جی
بہت صاحب آئیں میڈم میں آپ کو لیے چلتا ہوں ۔۔ چاچا فضلو نے بڑے احترام سے کہا
اور آنٹی کو لے کر آفس سے باہر نکل گیا ۔۔ میں نے انکل سے کہا کہ میں بھی جا سکتی
ہوں آنٹی کے ساتھ ؟؟؟ تو انکل سے پہلے نبیل بول پڑے ۔۔ ہاں اگر جانا چاہتی ہو تو
چلی جاو۔ ہمیں کیا اعتراض ہو سکتا ہے ۔۔۔۔ امی ایک منٹ .. نوشین کو بھی ساتھ لے
جائیں اور کام دکھا دیں اسے بھی ۔۔۔ ان کیوں نہیں ۔۔ چلو بیٹی۔۔ میں اٹھ کر آنٹی
سے ساتھ چل پڑی ۔۔۔ آنٹی مجھ
سے کہنے لگی بیٹی ہی جو بھی سٹاک باہر
بھء جتے ہیں اس کی کوالٹی اور سایز میں ہی چیک کرتی ہوں ۔۔ اس لیے میرے بنا یہ
کوئی بھی آرڈر میرے چیک کیے بنا ایکسپورٹ نہیں کرتے۔۔ اچھا واو۔ یہ تو اچھی بات ہے
۔۔۔۔۔ ابھی تک ہی نہیں پتا چلا کہ ہم ایکسپورٹ کیا مگر آنٹی مجھے
کرتے ہیں
آنٹی مسکرا دی ۔۔ ابھی خود ہی دیکھ
لینا کہ ہم کیا ایکسپورٹ کرتے ہیں ۔۔۔ ہم یہی باتیں
کرتے ہوئے سٹور میں پہنچگیے .. فضلو چاچا جتنا
بھی مال تیار ہوا ہے ان سب کے سایز یہاں موجود ہیں؟؟ جی بیگم صاحبہ سب موجود ہیں
۔۔۔۔ او کے ۔۔ اب آپ جا سکتے ہیں ۔۔۔۔ جب فضلو چاچا چلے گیے تو آنٹی نے کمرے کی سب
لایٹس آن کر دی اور دروازے کو اندر سے لاک کر لیا ۔۔۔۔ لو بیٹی اب میں دکھاتی ہوں
کہ ہم کیا چیز ایکسپورٹ کرتے ہیں پھر انہوں نے ایک پیک ڈبہ اٹھا کر اسکو کھولا اور
اس میں سے جو چیز باہر نکال رہیتھی اس کو دیکھھ کر میری آنکوں کے آگے اندھیرا چھا
گیا
جو چیز میری آنکھوں کے سامنے تھی اسے دیکھ کر میرا حلق خشک ہو گیا تھا ۔۔۔۔ میں
حیران پریشان دیکھ رہی تھی میری ٹانگوں میں جیسے جان نہیں رہی تھی ۔۔ اگر میں نے
کرسی کا سہارا نا لیا ہوتا تو گر جاتی ۔۔۔ میں کرسی پر گرنے کے انداز میں بیٹھ گئی
۔۔۔ مجھے دیکھ کر میری ساس بھاگ کر میرے پاس آئی اور مجھے فورا پانی پلایا
مجھے پسینا آ رہا تھا میری ساس کے ہاتھ میں
ربڑ کا لن پکڑا ہوا تھا ۔۔ بلکل اصلی لگ رہا تھا
لمبا موٹا کالا اور تنا ہوا ۔۔۔ کیا ہوا بیٹی ؟؟۔۔۔ آنٹی
وه وه وه یہ آ آ آپ ککک کے ہ ہ ہ ہاتھ میں
میں نے ہکلاتے ہوئے کہا ۔۔۔ ارے یہ اس کو دیکھ
کر پریشان ہو گئی ہو ؟؟ میری بیٹی یہی تو ہم
ایکسپورٹ کرتے ہیں اور میں اسی چیز کی کوالٹی
اور سایز چیک کرتی ہوں تم بیٹھو میں
سمجھاتی ہوں سب
میں نے پانی کا گلاس ایک ہی گھونٹ میں پی لیا ... سانس بحال ہوئی تو میں اپنی
ساس کی طرف دیکھنے لگی ۔۔۔ دیکھو بیٹی یہی بات میں راستے میں کر رہی تھی کہ بزنس
تو بزنس ہے وہ کسی بھی قسم کا ہو ... ہمارا مقصد صرف پیسہ کمانا ہے ۔۔۔ ہم کسی قسم
کے منشیات میں ملوث نہیں ہیں . جیسے دوسرے لوگ باہر اپنا مال بنا کر بیچتے ہیں ویسے
ہی ہم بھی بیچتے ہیں ۔۔۔۔ ہاں یہ بات سچ ہے کہ ہمارا کام دوسروں سے ہٹ کر ہے ...
اور اس کام میں مجھے بہت مزہ آتا ہے بیشک ہمارے پاس زیادہ مزدور نہیں ہیں مگر
ہمارے
پاس کام بہت ہے ۔۔۔ اور گھر میں جو بھی تم آسایشیں دیکھ رہی ہو یہ سب اسی کام
کی مرہون منت ہیں میری پریشانی اب تجسس میں تبدیل ہو رہی تھی کی میری ساس کیسے اس
چیز کی کوالٹی اور باقی چیزیں چیک کرتی ہیں ۔۔۔ میں اب چپ کر کے ان کو دیکھ رہی تھی
...... ہمم تو بیٹی اب بات سمجھ میں آ رہی ہے تمھاری یا نہیں ؟؟؟ جی آنٹی جی میں
سمجھ گئی ہوں ۔۔ اب آپ مجھے یہ بتائیں کہ کیسے آپ سب چیک کرتی ہیں ؟؟؟؟ سب سے پہلے
تو اس کی سوفٹنس چیک کرتی ہوں کہ یہ کتنا سوفٹ ہے ۔۔۔ یا کتنا سخت ہے . ایسے میری
ساس نے اس کو ہاتھ میں پکڑ کر دبایا ۔۔ ہاں یہ ٹھیک ہے. اتنا سخت نہیں ہے ۔۔۔ اور
موٹا بھی
ٹھیک ہے ... اتنے موٹے کو دیکھ کر مجھے پیاس لگ رہی تھی اور میں چور نظروں سے
کبھی اپنی ساس کو اور کبھی اس کو دیکھ رہی تھی انہوں نے دو تین سیمپل نکال کے
سامنے ٹیبل پر رکھ لیئے جو انہوں نے چیک کرنے تھے ۔۔۔۔ انٹی آپ ان کو چیک
اتنا
کیسے کرتی ہیں ؟؟؟ میں نے جھجکتے ہوئے پوچھا
... وہ مسکراتے ہوئے بولی ابھی بتاتی ہوں
کہہ کر انہوں نے اپنا چوڑی دار پاجامہ اتار دیا .....
کیا خوبصورت ٹانگیں تھیں میری
ساس کی ..... گوری گوری اور بھری بھری رانیں ...
کولہے موٹے اور سڈول .... فل جوسی تھے ۔۔۔ اور
جب انہوں نے اپنی قمیض اتاری تو میری تو سٹی
ہی گم ہو گئی ۔۔۔ تیس کمر ۔۔ اور چالیس سائز تھا مموں کا۔۔۔موٹےموٹےمموں سفیدکلرکابرا
قیامت ڈھارہاتھا
جاری ہے
0 Comments